جنوبی ایشیائی گھروں میں عموماً چپاتی کو براہِ راست آگ پر سینکا جاتا ہے۔ اس سے روٹی نرم، پھولی ہوئی اور مزیدار بن جاتی ہے۔ لیکن اکثر یہ سوال اُٹھتا ہے کہ: کیا یہ طریقہ محفوظ ہے یا اس سے صحت کے مسائل مثلاً کینسر پیدا ہو سکتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔


محفوظ یا خطرناک؟

چند سیکنڈ کے لیے چپاتی کو آگ پر پھلانا عام طور پر محفوظ ہے۔ اس سے روٹی مزیدار اور ہلکی سی پف ہو جاتی ہے۔ اصل مسئلہ تب ہوتا ہے جب چپاتی زیادہ جل جائے یا کالی ہو جائے، کیونکہ جلے ہوئے حصے میں نقصان دہ کیمیکلز پیدا ہو سکتے ہیں۔


جب چپاتی جلتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟

کھانے کو زیادہ آگ پر جلانے سے کچھ خاص کیمیکلز بنتے ہیں، مثلاً:

Acrylamide (اکرائیل امائیڈ) – نشاستہ دار کھانوں میں زیادہ حرارت پر بنتا ہے۔

Polycyclic Aromatic Hydrocarbons (PAHs) – جلے یا دھوئیں والے کھانوں میں پائے جاتے ہیں۔

Heterocyclic Amines (HCAs) – کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین کے جلنے پر بنتے ہیں۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ان جلے ہوئے کیمیکلز کا لمبے عرصے تک زیادہ استعمال کچھ اقسام کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔


کیا آپ کو فکر کرنی چاہیے؟

چپاتی کو صرف چند سیکنڈ آگ پر پھلانا محفوظ ہے۔

ہلکے بھورے دھبے نارمل اور بے ضرر ہیں۔

لیکن روزانہ جلی یا کالی ہوئی روٹی کھانا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

یعنی خطرہ براہِ راست آگ سے نہیں بلکہ جلے ہوئے حصے سے ہے۔


محفوظ طریقے

✅ زیادہ تر چپاتی کو توا پر پکائیں۔
✅ آگ پر صرف چند سیکنڈ رکھیں تاکہ پھول جائے۔
✅ جلنے یا کالے دھبے سے بچیں۔
✅ جلا ہوا حصہ کھرچ کر نہ کھائیں۔
✅ ممکن ہو تو انڈکشن چولہا، الیکٹرک کوائل یا گرل ریک استعمال کریں۔


خلاصہ

چپاتی کو براہِ راست آگ پر سینکنا روایتی اور محفوظ طریقہ ہے، جب تک آپ اسے جلنے سے بچائیں۔ ہلکا سا پف دینا ٹھیک ہے، لیکن جلے ہوئے حصے کھانے سے پرہیز کریں تاکہ طویل عرصے تک صحت مند رہ سکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *